ڈالر کی قیمت میں بتدریج اضافہ ، آئی ایم ایف سے ملا قرض بھی ڈالر کی اُڑان کو نہ روک سکا۔ - News Update

.com/img/a/

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Saturday, September 17, 2022

ڈالر کی قیمت میں بتدریج اضافہ ، آئی ایم ایف سے ملا قرض بھی ڈالر کی اُڑان کو نہ روک سکا۔

امریکی ڈالر کی قیمت میں  بے لگامی کی  وجوہات ؟ جانئیے اس بلاگ میں

اسلام آباد (نیوز اپڈیٹ) عمران احمد خان  نیازی سابقہ وزیرِاعظم نے گذشتہ روز پاکستانی قوم سے خطاب کے دوران وفاقی حکومت پر سخت تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ  عوام  کو بتایا گیا تھا کہ آئی ایم ایف سےقرضہ ملنے کےبعد ملکی کرنسی میں استحکام آئے گا لیکن قرض کی رقم ملنے کے باوجود ڈالر کی اُڑان کی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔


سابق وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان میں  معشیت کا جن اُس وقت تک قابو نہیں کیا جا سکتا جبتک وطنِ عزیز کی سیاست میں ٹہراؤ نہیں آ جاتا۔ واضح رہےکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رواں ماہ  پاکستانی روپے کے مقابلے میں  امریکی ڈالر مسلسل مہنگا ہوا، جبکہ بروز جمعرات  انٹر بینک میں  ایک امریکی ڈالر کی قیمت 2 سو پینتیس اعشاریہ اٹھاسی  سطح پر اختتام پذیر ہوئی۔ یاد رہے کہ رواں ماہ آئی ایم ایف  کی جانب سے ایک ارب بیس کروڑ امریکی ڈالر کی امدا د ملنے کے باوجود  ڈالر پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

ستمبرکے مہینے میں پہلے پندرہ روز میں ریکارڈ سترہ  روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ عالمی منڈی میں بھی  امریکی  ڈالر کی قیمت میں بڑھوتری کا  ٹرینڈ رہا ہے اور بروز جُمعرات عالمی منڈی  ڈالر کا کاروبار  2 سو 41 کی بلند  ترین سطح  پر اختتام پذیر ہوا۔


مالیاتی و معیشت شعبوں کے ماہرین  نے امریکی ڈالر میں بڑھوتری کی ایک وجہ عالمی منڈی میں  اضافہ بھی بتایا ہے جس کے سبب آئی ایم ایف سے قرضہ  کی قسط ملنے کے باوجود روپے کی قدر میں اضافہ نہیں ہو سکا۔ماہرین  کے مُطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان  میں موجودہ غیرمستحکم سیاسی صورتحال ، ملکی سیلابی صورتحال اور چند بین الاقوامی  وُجوہات  آئندہ بھی امریکی ڈالر میں  کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

 

امریکی ڈالر کی قیمتوں میںریکارڈ اضافہ؟


اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آئی ایم ایف کی جانب سے  29 اگست سنہ 2022ء کو قرضہ کی قسط منظور ہونے پر  امریکی ڈالر  221.92 روپے کی سطح  پر بند ہوا جبکہ اگلے  مسلسل3  کاروباری  دنوں  میں امریکی ڈالر کی قیمتوں  میں کچھ کمی دیکھنے میں آئی تھی  جب  ڈالر  218.60  روپے کی سطح  پر آگیا تھا۔

لیکن اس کے فوراً بعد امریکی ڈالر کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا  اور 10 روز تک مسلسل اضافہ کی بدولت امریکی ڈالر کی قیمت سترہ اعشاریہ 28 روپے بڑھی اور بروز جمعرات اس کی قیمت 2 سو 35 اعشاریہ 88 کی بلند سطح پر اختتام پذیر ہوئی۔ 

15 اگست سنہ 2022ء کے بعد سے لیکر آج کی تاریخ تک  انٹربینک میں امریکی  ڈالر میں 21 اعشاریہ 98  روپے کا  اضافہ ہو ا ہے، تاہم  اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتوں میں کُل اضافہ اکتیس روپے ہے۔


امریکی ڈالر کی اُنچی اُڑان کی وجوہات؟


ماہرین کے مطابق بین الاقوامی فورم پر امریکی ڈالر انڈیکس میں  اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی بناء پر دوسرے ممالک کی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور اس کی اہم وجہ عالمی معاشی صورتحال ہے۔  ماہرین کی رائے کے مطابق بین الاقوامی طور پر مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے  اور کسادبازاری  بھی ہوئی ہے جس کی بناء پر سرمایہ کار کی ترجیحات امریکی ڈالر کی سرمایہ  کاری پر ہیں۔

بین الاقوامی منڈی میں جاپانی ین،  پاؤنڈ اور یورو کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں بہت  اضافہ ہوا  ہے اور  اگر ہمارے خطے میں دیکھا جائے تو بنگلہ دیشی ٹکے کی قیمت  رواں ماہ  امریکی  ڈالر کے مقابلے میں بہت زیادہ  گری ہے۔ یہاں یہ واضح کر دیں کہ  ایسی صورتحال میں اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کمزور ہوتی ہوئی معیشت اور ڈالر کی کمی کی وجہ سے  اس کی قیمت کو قابو کرنا بہت زیادہ مشکل ہے۔

No comments:

Post a Comment