عمران خان کو سولہ مئی کے روز عدالت میں بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کا حکم - News Update

News Update

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Tuesday, May 14, 2024

عمران خان کو سولہ مئی کے روز عدالت میں بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کا حکم

قومی احتساب بیورو  میں ترامیم کے خلاف   سپریم کورٹ میں  درخواستوں کی سماعت،   سابق وزیراعظم عمران  خان صاحب کو سولہ مئی  کے دن عدالت میں بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کا  حکم۔ 

Imran Khan will attend the court on 16 May through video link

‎‎ نیوز اپڈیٹ (اسلام آباد) سپریم کورٹ نے پارلیمان کی جانب سے نیب آرڈیننس کے اندر ترامیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے سولہ مئی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ  سابق وزیر اعظم عمران خان نے سابق حکمراں اتحاد کی جانب سے نیب آرڈیننس میں ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔قاضی فائز عیسی چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5  رکنی لارجر بینچ نے اس ضمن میں وفاقی اور پنجابی‏گورنمنٹ سےکہا ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر بانی چیئرمین پی ٹی آ‌‌‎‌‏‏ئی کی پیشی کو یقینی بنایا جانے اورویڈیو لنک کی سماعت کے دوران کوئی خرابی  بالکل پیش نہ آنے کو یقینی بنائے۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے5رکنی لارجر بینچ نے وفاق کیطرف سے نظرثانی کی اس اپیل کی سماعت کی۔ یاد  رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ایک بینچ نے عمران خان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے نیب آرڈیننس میں کی گئی ترامیم کو کالعدم قرار دیا تھا جس کے خلاف وفاقی حکومت نے نظر ثانی کی اپیل دائر کی تھی۔

احتساب بیورو حکام کی طرف سے وفاق کی جانب سے دائر کردہ  اس اپیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں یہ تسلیم کرچکی ہے کہ قانون سازی کا اختیار صرف  پارلیمان کے پاس ہے۔جسٹس اطہر من اللہ جو اس  پانچ رکنی بینچ  کا حصہ ہیں نے کہا کہ درخواست گزار یعنی  سابق وزیر اعظم عمران خان اس مقدمے میں خود عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔ 

چیف جسٹس نے اس پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان اس بارے میں کوئی وکیل  کرنا چاہتے ہیں تو اس بارے میں جیل حکام کو ہدایات جاری کی جاسکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کورٹ اس عدالتی کارروائی کو صرف قانونی معاملات تک ہی محدود رکھے گی۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ چونکہ عمران خان اس مقدمے میں برابر کے فریق ہیں اور انھیں یقینی طور پر سنا جانا چاہیے۔ انھوں نےریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ احتساب بیورو کی سیاسی انجینئرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق ہےاور اگر بانی چیئرمین پی ٹی آ‌‌‎‌‏‏ئی عمران خان ویڈیو لنک  کے ذریعے پیش ہونا چاہیں تو ہو سکتے ہیں اور ہم  نہیں روکیں گے،نظرثانی کی اپیل میں مخدوم علی خان جو سرکاری  وکیل نے کہا کہ بانی چیئرمین کو بذریعہ ویڈیو یا وکیل کے ذریعے نمائندگی دی جا سکتی ہے۔


چیف جسٹس نے  مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس ذاتی نوعیت کا نہیں بلکہ یہ معاملہ قانونی شقوں میں ترامیم کا ہے۔انھوں نے یہ ‎‏ سوال بھی  کیا  کہ کیا سارے مقدموں میں ایسے ہی سائلین کو نمائندگی ملنی چاہیے ہو گی؟ اٹارنی جنرل آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا  کہ خواجہ حارث عمران خان کی جانب سے اس درخواست پر دلائل دے چکے ہیں تاہم بعد میں وہ اس کیس سے علیحدہ ہو گئے تھے۔

No comments:

Post a Comment