عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے مجرم نوید کی بیوی کا پولیس کو بیان۔
![]() |
CHAIRMAN PTI IMRAN KHAN WOUNDED BY A ATTACK |
لاہور
(نیوز اپڈیٹ) پنجاب پولیس نے چیئر مین تحریکِ انصاف عمران خان پر کل ہونے والے
قاتلانہ حملہ کے مرکزی مجرم نوید کی بیوی کا بیان ریکارڈ کیا ہے جس کے مطابق مجرم کی بیوی کا کہنا
تھا کہ کل نوید اسے اسپتال لیکر جا رہا تھا کہ راستے میں تحریکِ انصاف کا آزادی
مارچ بھی ہو رہا تھا جس میں بیہودہ قسم کے
گانے گائے جا رہے تھے جسے سن کر میرے شوہر کو غصہ آ گیا جس کے نتیجے میں اس نے
عمران خان پر گولیاں چلا دیں۔
واضح
رہے کہ کل مؤرخہ 3 نومبر کو وزیرآباد میں حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی جس کے
نتیجے میں سابق وزیرِاعظم عمران خان سمت 13 لوگ زخمی ہوگئے تھے جبکہ ایک شخص کی
گولی لگنے سے موت واقع ہو گئی تھی۔ اس قاتلانہ حملہ میں پی ٹی رہنما فیصل جاوید معجزاتی طور پر بچ گئے، گولی ان کے چہرے کو چُھو
کر گزر گئی جس سے ان کا چہرہ زخمی ہوا۔
ذرائع
کے مطابق عمران خان کی ٹانگ میں چار گولیاں لگی ہیں لیکن ہڈی فریکچر ہونے سے بچ
گئی ہے ، قاتلانہ حملہ کے فوراً بعد عمران خان کو شوکت خانم اسپتال لاہور منتقل کر
دیا گیا تھا جہاں انکے تمام ایکسرے اور ٹیسٹ کیے گئے۔ عمران خان نے اسپتال سے ہی
ایک بیان جاری کیا جس میں انھوں نے تین افراد پر ان پر قاتلانہ حملہ کروانے کا
شُبہ ظاہر کیا جن میں موجودہ وزیرِاعظم
شہباز شریف، وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناءاللہ اور پاک فوج کے میجر جنرل فیصل کے نام شامل ہیں۔
شوکت خانم اسپتال میں ابتسام کی عمران خان سے ملاقات
![]() |
IBTESAM SAVED THE LIFE OF IMRAN KHAN |
چئیرمین تحریکِ انصاف عمران خان پر کئے گئے حملے کو ناکام بناے
والے شخص ابتسام کی اسپتال کے اندر عمران خان سے ملاقات کروائی گئی، عمران خان نے ابتسام کا ان کی جان بچانے پر
شکریہ ادا کیا اور انھیں قوم کے ہیرو کے لقب سے نوازا۔ عمران خان نے ابتسام سے
وعدہ کیا کہ وہ ان کا صحیح معنوں میں شکریہ ادا کرنے ان کے گھر آئیں گے۔ عمران خان نے ابتسام کی شرٹ جو اس نے حقیقی
آزادی مارچ میں پہنی ہوئی تھی پر اپنا آٹوگراف بھی دیا۔ یاد رہے کہ وزیرِاعلیٰ
پنجاب پرویز الہٰی نے ابتسام کے لیے 25
لاکھ روپےکے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔
دوسری
جانب پی ٹی آئی رہنما اسد عُمر نے کل شام
پانچ بجے تمام شہروں میں احتجاج کی کال کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ آج جمعۃالمبارک کی نماز کے بعد بڑے شہروں میں
کامیاب احتجاج کیا گیا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جس کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے شاہراہ
فیصل کراچی اور فیض آباد راولپنڈی میں آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
عمران خان نے آج شوکت خانم اسپتال سے قو م سے خطاب کیا جس میں ان کا کہناتھا کہ میری پارٹی کو کسی اسٹیبلشمنٹ کے زیرِسایہ نہیں بنایا بلکہ یہ میری بائیس سالہ جدو جہد مسلسل کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بندوں پر ان کے گھروں میں گھس کر مارا پیٹا گیا، ان پر بہیمانہ تشدّد کیا گیا۔ دارالحکوامت اسلام آباد میں ہمارے پُرامن احتجاج پرشیلنگ کی گئی، لیکن کرپشن کے خلاف ہم اب بھی پُرعزم ہیں۔
No comments:
Post a Comment