وزیرِاعظم پاکستان عمران احمد خان نیازی کا دورہِ ازبکستان
عمران خان نے ثمر قند میں امام بخاری ؒکے مزار پر حاضری دی
تاشقند(نیوز اپڈیٹ) دورہ
ازبکستان کے دوران وزیراعظم پاکستان امام بخاریؒ کے مزار پر حاضرہوئے۔
ذرائع
کےمطابق وزیر اعظم عمران احمد خان نیازی
نےآج ازبکستان کے شہر ثمر قند کا
دورہ کیا،عمران خان نے امام بخاری کے مزارشریف پر حاضری دی۔ واضح رہے وزیر اعظم عمران خان کے
اس دورے کے دوران ازبکستان کے وزیرِاعظم
عبداللہ اروپوف بھی موجود تھے۔دونوں سربراہانِ مملکت نے امام بخاریؒ کے مزار پر فاتحہ بھی پڑھی جبکہ عمران احمد خان نیازی کو امام بخاریؒ کے مزار کی
توسیع کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اس
کے علاوہ وزیرِاعظم پاکستان امیر تیمور کے مزا ر پر بھی حاضر ہوئے۔
وزیراعظم عمران خان اور ازبکستان کے صدر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان اور صدرازبکستان کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری ہو گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کی
ون ٹو ون ملاقات کا دورانیہ 2 گھنٹے تھا، اعلامیے
میں ایک نیا بلاک بنانے پر دونوں ملکوں میں اتفاق کیا گیا ہے جس کے مطابق افغانستان
کے معاملے پر باریک بینی سے مشاہدہ کیا جائے گا۔
نئے بلاک میں شامل ہونے والے ملک ترکی، پاکستان ، ایران، تاجکستان اور ازبکستان ہیں۔اس
بلاک کا اہم مقصد افغانستان معاملے پر احسن طریقے سے بحث کر کے حل نکالنا ہے ۔وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کےمطابق جب انشاء اللّٰہ ہندوستان اور
پاکستان کے مابین تعلقات بہتر ہوں گے تو ازبکستان کو انڈیا تک بھی رسائی حاصل ہوجائیگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی بندرگاہیں ازبکستان کو مشرق
وسطیٰ اور افریقہ تک ملانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور ازبکستان
کے اہداف مشترک ہیں۔ دونوں ممالک غربت سے
نمٹنا چاہتے ہیں۔وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ
ازبکستان میں اقتصادی امور اورتعلیم میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر کام ہورہا ہے۔ ہم ازبکستان سے مضبوط اعلٰی تجارتی تعلقات چاہتے ہیں ۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان
کی اور صدر ازبکستان کی ملاقات کے علاوہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان بھی اہم ملاقات ہوئی ہے۔
تاشقند میں وزیرِاعظم عمران خان نے ہندوستانی صحافی کی بولتی بند کردی
وزیرا عظم پاکستان عمران احمد
خان نیازی نے انڈین
صحافی کے پاکستان اور انڈیا کے مابین
امن کےمتعلق ایک سوال پر منہ توڑ جواب
دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کوہم کب سے کہہ رہے ہیں کہ ایک مہذب ہمسایہ بنے، لیکن کیا کریں آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی
راستے میں آجاتی ہے۔
ذرائع
کے مطابق تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے ملکوں کے درمیان روابط کانفرنس کے
اختتام کے موقع پرعمران خان سے بھارتی صحافی نے ایک سوال کیا کہ کیا بات چیت اور دہشتگردی ساتھ ساتھ چل سکتی
ہے؟؟ جس کے جواب میں وزیرِاعظم عمران خان نے بہت خوبصورت جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو کب سے کہہ رہے ہیں کہ ایک مہذب ہمسائے کی طرح رہےمگر کیا کریں آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی
راستے میں آجاتی ہے۔
No comments:
Post a Comment