بی فور یوکمپنی پر اربوں رُوپے کا جُرمانہ : حکومتِ پاکستان نے کمپنی کو بند کر دیا - News Update

.com/img/a/

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Sunday, June 27, 2021

بی فور یوکمپنی پر اربوں رُوپے کا جُرمانہ : حکومتِ پاکستان نے کمپنی کو بند کر دیا

 بی فور یوکمپنی پر اربوں  رُوپے کا جُرمانہ :  حکومتِ پاکستان نے  کمپنی کو بند کر دیا

news38960-0+%25281%2529
Owner of B4U Company Mr. Saif -Ur-Rehman


اسلام آباد(نیوز اپڈیٹ ) اسلامی جمہوریہ پاکستان کے اِدارے  ایس۔ ای۔ سی ۔پی سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن نے عوام  سے غیر آئینی طریقے سے  پیسے بٹورنے پر   بی ۔فار۔ یو گروپ آف کمپنیز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا، مزید برآں کمپنی  کے   ڈائریکٹرز پرچار ارب پاکستانی   روپے  کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

news38960
Security and Exchange Commission

ذرائع کےمطابق چار ارب جرمانہ  کے علاوہ  کمپنی  ہرسپانسر کے عِوض  دس کروڑ پاکستانی  روپے جرمانے کے طور پر ادا کرے گی۔ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن  کو کمپنیز ایکٹ  کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر آئینی اور  جعلی طریقے سے سکیموں کا اجراح کرنے  اورلوگوں سے غیر آئینی طریقے سے  پیسے بٹورنے پر یہ ایکشن لینا پڑا۔

یاد رہے کہ بی۔ فور۔یوکمپنی  کُل اٹھارہ  کمپنیز  پر مشتمل ہے جوسیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس۔ ای۔ سی۔ پی)  سے رجسٹرڈ تھیں ۔ مزید برآں یہ کہ  بی ۔ فار ۔یو کے ساتھ 5 عددغیر رجسٹرڈ کمپنیز بھی وابستہ  ہیں جبکہ  بی ۔ فار ۔یو کی اٹھارہ  کمپنیوں کو  سنہ 2019 سے 2020 تک  رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔ بی۔فار۔یو کمپنی  کے  اونر سیف الرحمان ہیں جبکہ  اس کے قریبی رشتہ دار بھی  مالکوں کی کٹیگری میں شمولیت اِختیار کیے ہوئے ہیں۔

علمائے کرام کی نظر میں بی فار یو کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے  کا بیان

علمائے کرام اور مفتیانِ کرام کی نظر میں بی فار یو (B4U) کمپنی میں سرمایہ کاری کرناجائز نہیں ہے، اور  اگر  کسی آدمی  نے لاعلمی کی بنا ء پر اس کمپنی  میں رقم جمع  کروا بھی دی ہے تو  بی فار یُو کمپنی کے  بارے  میں  تفصیلات اور مسئلہ جاننے کے بعد اس قسم کی انویسٹمنٹ کرنے سے توبہ کر لینی چاہیے جبکہ علماء کے نزدیک ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا  بلاکراہت جائز ہو جائیگی، لیکن اگر کوئی آدمی  ایسی کسی بھی  کمپنی میں سرمایہ کے ناجائز ہونے کا علم ہو جانے کے بعد بھی رقم کے معاملات  جاری  رکھے ہوئے ہے اوراچھی طرح  سمجھانے کے باوجو د اس سے  دست بردار نہیں ہو رہا تو ایسے شخص کی امامت میں نماز کی ادائیگی  مکروہ تصوّر کی جائیگی۔       

No comments:

Post a Comment