جنتِ نظیر وادئِ کشمیر کی خصوصی حیثیت - News Update

News Update

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Sunday, June 20, 2021

جنتِ نظیر وادئِ کشمیر کی خصوصی حیثیت

ہندوستان کے زیرِ تسلط  مقبوضہ وادئِ کشمیر  کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا  قوی امکان ۔ انڈین وزیرِاعظم نریندر  نے  تمام پارٹیوں کی کانفرنس طلب کر لی۔    

https://www.news38960.com/
Indian Prime Minister MODI


نئی دلی (نیوز اپڈیٹ) ہندوستانی  پرائم مِنسٹر مودی  نے  انڈیا کے زیرِانتظام وادی کشمیرکی خصوصی حیثیت کے بارے  میں مقبوضہ جموں کشمیر کی سیاسی پارٹیوں  کی کانفرنس بلا لی ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی معروف سیاستدان محبوبہ مفتی جو پہلے وادی کی وزیر اعلیٰ بھی رہ چکی  ہیں نے  بتایا ہے کہ اُنھیں بھی  اس کی دعوت  مل چکی ہے۔


نئی دلی (نیوز اپڈیٹ) ہندوستانی  پرائم مِنسٹر مودی  نے  انڈیا کے زیرِانتظام وادی کشمیرکی خصوصی حیثیت کے بارے  میں مقبوضہ جموں کشمیر کی سیاسی پارٹیوں  کی کانفرنس بلا لی ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی معروف سیاستدان محبوبہ مفتی جو پہلے وادی کی وزیر اعلیٰ بھی رہ چکی  ہیں نے  بتایا ہے کہ اُنھیں بھی  اس کی دعوت  مل چکی ہے۔


ذرائع کے مطابق  ہندوستانی وزیر اعظم مودی  چوبیس  جون کو مقبوضہ جمّوں کشمیر  کے بارے میں  آل پارٹیز کانفرنس کی سربراہی کریں گے،  نیوز اپڈیٹ  کے ذرائع کے  مطابق انڈیا کے زیرِتسلط جموں و کشمیر کے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھارتیہ حکومت کی   جانب سے کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامےبھجوا  دئیے گئے ہیں، یہ ہندوستان کی  طرف سے انڈیا کے زیرِانتظام وادی کشمیرکی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور انہیں  دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے کےبعد بہت بڑی پیش رفت ہے۔


ذرائع نے  دعویٰ  کیا ہے کہ آل پارٹیز   کانفرنس میں انڈیا کے زیرِانتظام وادیِ جموں و  کشمیرسے سیاسی جماعتوں کے اہم  ارکان شمولیت کریں گے اور یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ بھارت کے زیرِانتظام مقبوضہ  وادیِ جموں و  کشمیر کی   خصوصی  اسٹیٹس بحال کردیا جائے گا۔


ایک سینئر سیاسی لیڈر نے بتایا  کہ انہیں بھی  دعوت موصول ہوئی ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ کانفرنس کال کرنے  مقصد کیا ہے۔  انھون نے مزید کنفرم کیا کہ اگر انھیں دعوت ملی تو وہ ضرور جائیں گے۔


ہندوستانی  حکومتی  ذرائع کے مطابق  مقبوضہ ِ جموں و  کشمیر کی بڑی بڑی پارٹیوں  کے سیاسی رہنماؤں  کو بلانے کی وجہ  نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل ہے۔ یہاں اس بات کو واضح کرنا ضروری ہے کہ  مقبوضہ جموں و کشمیر  میں اس سال کے آخر  یا اگلے سال کے شروع میں انتخابات ہونے کے قوی امکانات ہیں۔


یاد رہے کہ ہندوستانی  وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کے دِن مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دوول ، منوج سنہا لیفٹیننٹ گورنر آف وادئِ کشمیر ، سیکرٹری  وفاقی داخلہ اجے بھلا اور  اروند کمار آئی بی چیف کے علاوہ  باقی سیکیورٹی حکام سے ملاقات کی تھی جس میں ہندوستان کے زیرِانتظام مقبوضہ  وادیِ جموں و  کشمیر کی سیکیورٹی صورت کو پرکھا گیا۔


واضح رہے  انڈین گورنمنٹ نے پانچ  اگست 2019 کو بھارت کے زیرِانتظام مقبوضہ  وادیِ جموں و  کشمیرکی  خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے  قانون کی شِق پینتیس اے اور تین سو ستر کو منسوخ کر دیا تھا  جس کی وجہ سے وہاں حالات بہت خراب ہو گئےتھے۔


مقبوضہ جموں کشمیر، بھارتیہ جنتا  پارٹی  کی حکومت میں مقبوضہ وادی  جموں و کشمیر میں  دوبارہ ہل چل؟

https://www.news38960.com/
Mehbooba Mufti

5 اگست سال 2019 میں جنت نظیر وادئِ جموں و کشمیر  کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔مقبوضہ کشمیر کو دو بڑے  علاقوں میں تقسیم کرنے  کے بعد ابھی یہ اُمید کی جا رہی ہے کہ بھارتی سیاسی حکومتی پارٹی  بی ۔جے۔ پی  ہندوستان کے زیرِ تسلط  وادی کشمیر اور جمّوں  میں انتخابات کروانا چاہتی ہے۔


ذرائع کے مطابق  بی۔ جے۔ پی کی حکومت  اس سال  جولائی سے پہلےمقبوضہ کشمیر اور جمّوں میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے تمام علاقائی سیاسی پارٹیونں سے  ڈائیلاگ کرنا چاہتی ہے۔   جس میں مرکزی خطے میں ہونے والے اسمبلی انتخابات بھی ہیں۔


ذرائع   کے مطابق جموں کشمیر  کی ایک سیاسی جماعت کی  رہنما محبوبہ مفتی نے جمعہ کے دن اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کو بھی  چوبیس جون کو اجلاس میں شرکت کے لیے حتومت کی جانب سےاعلی قیادت  کا فون آیا ، لیکن  انھوں نے اس  سے لاعلمی کا اظہار کیا  ہے کہ  اس میں  تمام جماعتوں کو دعوت نامے موصول ہوئے ہیں یا نہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ اُمیت شاہ کی اہم میٹنگ۔

https://www.news38960.com/
Ameet Shah Meeting

جمعہ کے دن  امیت شاہ نے مقبوضہ وادی جموں و کشمیر میں ترقی  کے کئی منصوبوں کے بارے میں ایک  اہم اجلاس  کیا۔ ان کا کہنا تھا  کہ مرکز کے زیر ِانتظام علاقوں کے تمام شہریوں کی ترقی ،  فلاح اور بہبود بی۔جے۔پی سرکار  کی پہلی ترجیح ہے۔


ذرائع کے مطابق وزیرِداخلہ امیت شاہ کے علاوہ این۔ ایس ۔اے اجیت دبھال، منوج سنہا لیفٹیننٹ گورنر ،  اروند کمار ڈائریکٹر آئی بی،  سامنت کمار گوئل را  "آر ۔اے ۔ڈبلیو" کے سربراہ ، اجے بھلا ہوم سکریٹری ، جنرل کلدیپ سنگھ  (سی۔ آر۔ پی ۔ایف )کے ڈائریکٹر اور مقبوضہ وادی کشمیر  وجموں  کی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل  دلباغ سنگھ بھی اس اجلاس میں موجود پائے گئے۔


یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ 5 اگست 2019  کے روز مقبوضہ وادئِ کشمیر جنتِ نظیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے  آیئن کی شق  کو 370  کو کینسل کر دیا گیا تھاجس کے فوراً  بعد3سابق وزرائے اعلیٰ سمیت کئی سیاسی جماعتوں کے   رہنماؤں کو  گھروں میں ہی نظر بند کردیا  تھا لیکن  اب ان تمام  سابق وزرائے اعلیٰ کو رہا کردیا گیا ہے۔ یہ واضح رہے کہ مقبوضہ وادی  جموں و کشمیر کی 7 بڑی سیاسی پارٹیوں  نے   عوامی اتحاد کو تشکیل دیا تھاجس کا اہم مقصدمقبوضہ  وادی کی خصوصی حیثیت کو  بحالی کرنا تھا۔


مودی حکومت کشمیر میں اب کوئی نیا کھیل کھیلنا چاہتی ہے۔

https://www.news38960.com/
Foreign Minister, Pakistan Shah Mehmood Qureshi 

وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ پاکستان سیدشاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کو مطلع کرتے ہوئے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہہ ہندوستان  ایک بار پھر  کشمیر میں کوئی نئی کارروائی کرنا چاہتا ہے۔


اسلامی جمہوریہ پاکستان  کی وزارتِ خارجہ  نے  نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں  کہا گیا کہ بھارت  دوبارمقبوضہ وادی میں  کوئی غیر آئینی  اقدامات کرسکتا ہے،  جموں و کشمیر  کو ایک  بار پھر تقسیم یا تبدیل کر سکتے ہیں۔


شاہ محمود قریشی  کی طرف سے اقوام متحدہ کی صدر سلامتی کونسل  اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی جانب  ایک خط لکھا  گیا ہےجس میں تحریر تھا کہ  ہندوستان پچھلےڈیڑھ برس سے زیادہ عرصہ سے وادیِ کشمیر کی عوام   کو دبانے کے لیے کوئی نہ کوئی کھیل  کرتا رہا ہے جس کی بدولت بھارتی سفاک حکومت کی طرف سے کشمیر ی مسلمانوں کی سرِعام انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے۔

 

دوسری جانب بھارتی  حکومت کی جانب سے ہمیشہ  یہی مؤقف اختیار کیا گیا ہے  کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا   داخلی و ریاستی معاملہ ہے اوراسلامی جمہوریہ  پاکستان کو اس پر بولنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ وزیرِخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کو بُری طرح  پامال کررہا ہے اور  انھوں نے بھارتی حکومت پر یہ الزام بھی لگایا کہ  مقبوضہ  وادی جنت کشمیر سے باہر کے لوگوں کو رہائشی جعلی سرٹیفکیٹ دیے جارہے ہیں۔


بھارت کے معروف سابقہ اولیمپئین ملکھا سنگھ کورونا کے باعث دنیا سے  رخصت ہو گئے۔

https://www.news38960.com/
Malkha Singh

ممبئی (نیوز اپڈیٹ) ہندوستان کے معروف سابقہ اولیمپئین ملکھا سنگھ 91 سال کی عمر میں کورونا وائرس کی وجہ سے  انتقال کر گئے ۔


ممبئی (نیوز اپڈیٹ) ہندوستان کے معروف سابقہ اولیمپئین ملکھا سنگھ 91 سال کی عمر میں کورونا وائرس کی وجہ سے  انتقال کر گئے۔  ذرائع کےمطابق ہندوستان کے معروف اولیمپئین ملکھا سنگھ گزشتہ  ایک ماہ سے کورونا  کی موذی مرض کا شکار ہونے کے باعث اسپتال میں داخل تھے، مگر کل  ان کی زندگی کا آخری دن ثابت ہوا اور انھوں نے موت کو گلے لگا لیا۔ واضح رہے کہ ملکھا سنگھ کے بیٹے نے ٹوئٹر پر اپنے والد کی موت کی تصدیق کی تھی۔انہوں نے لکھا  کہ "میرے والد کا انتقال ہو گیا ہے"،  5 دن پہلے  ہی ملکھا سنگھ کی اہلیہ اور بھارتی والی بال ٹیم کی سابق کپتان نرمل کور بھی وفات پا گئی  تھیں۔


یاد رہے کہ ملکھا سنگھ کی اہلیہ کا انتقا ل بھی کورونا وباء کے باعث ہوا تھا ، یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سابقہ اولیمپئین ملکھا سنگھ سنہ 1935ء میں پیدا ہوئے تھے ۔ انھیں (دی فلائنگ سکھ) کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، ہندوستان کے سابقہ اولمپئین کھلاڑی ملکھا سنگھ نے پہلے انڈین فوج اور پھر انڈیا کی نمائندگی کی اور کئی بین الاقوامی مقابلوں اور اولمپکس میں بھی حصہ لیا تھا۔

No comments:

Post a Comment