شہر میانوالی میں سیلاب کا خدشہ ،لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت اور اعلانات
اسلام آباد (نیوز اپڈیٹ) خیبر پختونخواہ کے اضلاع نوشہرہ اور سوات میںبڑے
پیمانے پر تباہی مچانے کے بعد
سیلابی ریلے کا پنجاب کی جانب ہو گیا ہے جس کے پیشِنظر ضلع میانوالی کو سیلابی
ریل سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو محفوظ مقامات
پر منتقل کرنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔
After the devastation in Swat and Nowshera, flood relays entered Punjab
چارسدہ شہر کے کافی علاقےبھی سیلاب کا پانی داخل ہونے سے سیکڑوں
لوگوں کے گھر سیلابی پانی سےمتاثر ہوئے ہیں،
جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈے
ایم اے ) کی جانب سے بارشوں اور سیلابی ریلوں کے
باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے بارے میں تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے
مطابق چودہ جون سے لیکر اب تک کی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جا ن کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 1000 سے بڑھ گئی ہے۔ ذرائع کے
مطابق اب تک 1 ہزار تینتیس لوگ جان گنوا بیٹھے ہیں جبکہ1 ہزار 5 سو 27 زخمی ہیں۔جاں بحق ہونے والوں میں بچے، مرد اور عورتیں شامل ہیں۔
سیلابی ریلوں سے ہر جگہ تباہی نظر آ رہی ہے،نوشہرہ میں دریائے کابل کے
پشتے ٹوٹ گئے ہیں ، کمراٹ میں تمام پل سیلبی ریلے کی نظر ہو گئے ہیں ۔ شاہراہ قراقرم کئی جگہوں پر بند کر دی گئی ہے، چوبیس گھنٹوں میں سیلاب
اور بارشوں کے سبب پورے ملک میں 1 سو 19 لوگ جاں
بحق جبکہ اکہتر افراد زخمی ہیں، چوبیس گھنٹوں
میں چھپن مرد، نو خواتین اور بتیس بچے بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق ہوئے
ہیں۔
آزادکشمیر میں ایک شخص کے جاں
بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ صوبہ بلوچستان میں چوبیس
گھنٹوں میں چار لوگ جاں بحق اور چار ہی زخمی ہونے کی
اطلاع آئی ہے، گلگت بلستان میں سیلابی ریلوں سے پانچ
خواتین سمیت چھ لوگ
جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو بچے ابھی
تک لاپتہ ہیں، چوبیس گھنٹوں
میں صوبہ خیبر پختونخوا کے اندر اکتیس لوگ جاں
بحق ہوئے ہیں اور بتیس لوگ بُری طرح زخمی ہیں۔
صوبہ پنجاب کے شہر راجن پو ر میں ایک شخصسیلابی ریلے کی
نظر ہوا ہے۔ نیشنل
ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈے ایم اے ) کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں صوبہ بلوچستان میں دو سو 9 کلومیٹر سڑکوں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
fida
No comments:
Post a Comment