سرکاری ملازمین اور بجٹ - News Update

News Update

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Saturday, June 12, 2021

سرکاری ملازمین اور بجٹ

پاکستانمسلم لیگ (ن) نے سرکاری ملازمین کی حمایت کردی۔ان کی تنخواہوں میں 20سے 30فیصد اضافے کا مطالبہ کر دیا۔

https://www.news38960.com
Ahsan Iqbal Politician (PML-N)

سرکاری ملازمین کے حق میں اپوزیشن کی جانب سے مکمل طور پر حمایت کے اعلانات کیے جا رہے ہیں، ایم این اے احسن اقبال  

لاہور(نیوز اپڈیٹ) پاکستان  نون  لیگ کے سینئر رہنما اور ایم  این  اے احسن اقبال کا کہنا تھا  کہ ہمای جماعت سرکاری ملازموں کی تنخواہوں میں اضافے کے بابت مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ہم پُر زورمطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کےوفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کیلئے  بیس سےتیس فیصد اضافہ ہونا ناگزیر ہے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی نیازی حکومت نے بجٹ پیش کرکے کمال چالاکیاں دکھاتے ہوئے اسلامی جمہوریہ  پاکستان کی عوام کے ساتھ  ایک  بہت بڑا فراڈ کیا ہے۔

لاہور (پنجاب) میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعےپاکستان مسلم لیگ نون کے اہم لیڈر  احسن اقبال کے مطابق پاکستان  تحریک انصاف کی حکومت نے 3 سال میں افراط زر کو اپنی نا اہلی کے سبب آسمان کی بلندیوں  پر پہنچا دیا ہے۔  نا اہل حکومت کے اقتصادی دعوؤں پر ہم کبھی بھی  یقین نہیں کرسکتے،  خالی خولی دعوؤں سے آپ کبھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔ قومی بجٹ کے دعوؤں کی حقیقت میاں شہباز شریف پیر کو آشکار کریں گے۔

رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت ہوّا کے دوش پر ہی چل رہی ہے جہاں سے ہوّا کی کشتی وہیں چلی جاتی ہے۔ آج سرکار کی جانب سے  نہ تو  کوئی پانچ سالہ منصوبہ ہے اور نہ ہی لانگ ٹرم پروگرام ہے۔ مسلم لیگ نون کی  حکومت کے دور میں وژن 2020 اور دوسرے لانگ ٹرم منصوبے بھی تھے اور ہم نے طویل المدت منصوبوں کی پلاننگ کی ہوئی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کو پتہ چل گیا ہے کہ اگلے الیکشن میں ان کا سیاسی جنازہ نکلنے ہی والا ہے۔

سینئر رہنما ن لیگ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ہی تبدیل کردی ہے جبکہ پہلے کبھی انڈیا کو ہمت نہیں پڑہی کہ وہ کشمیر کو ہڑپ کرے۔ اگر حکومت کمزور نہیں ہوئی تو اس نے ان سے سمجھوتہ کرلیا ہے۔ اندرون خانہ کوئی نہ کوئی معاملہ تو ہے جس پرکوئی بات چیت ہوئی ہے۔  پی ٹی آئی کی حکومت نے ہندوستان کی خوشنودی کے لئے پاکستان کی عزت کا جنازہ نکالا ہے اورمقبوضہ کشمیرکو ہندوستان کی جھولی میں خوشی سے ڈال دیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا ہے کہ بجٹ سے ایک دن قبل دو بل قوانین بلڈوز کرکے پاس کرا لئے گئے جن میں سے ایک ہندوستانی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ( این آر او) دینے کے مترادف تھا۔ عالمی عدالت میں پاکستانی وکیل نے انڈین جاسوس کلبھوشن یادیو کے خلاف مقدمہ لڑا اور کہا تھا کہ پاکستان کی ہائی کورٹ ایسے ملزمان کی سزا کا جائزہ لیتی ہے لیکن حکومت اب کلبھوشن کو این آراو دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی نالائقی کوعوام تین سال سے بھگت رہی ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت بتائے کہ کیا اس بجٹ کے بعد منی بجٹ بھی لائیں گے، بجلی کی قیمتوں میں مزید کتنا اضافہ کیا جائیگا اورپاکستانی عوام کو کیا سستی ضروری اشیاء فراہم کی جا سکیں گی؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری ہمیں ٹیکنالوجی پڑھانے کی کوشش نہ کریں۔ میں خود انجینئر ہوں اور فواد چوہدری سے زیادہ جانتا ہوں۔ الیکٹرانک ووٹنگ سے بیرونی مداخلت کے دروازے کھل سکتے ہیں۔

قومی بجٹ 2021-22 سیگریٹ انڈسٹری پر ٹیکس کے بابت حکومت نے بڑا اعلا ن کر دیا۔

https://www.news38960.com
Federal Minister Shoukat Tareen 

اسلام آباد (نیوز اپڈیٹ) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو سیگریٹ انڈسٹری پر ٹیکس بڑھا دیں گے ۔

پاکستان کے پوسٹ قومی بجٹ کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ ایسا کوئی عمل کریں کہ جس سے پاکستانی حکومت دوسری طرف اسپورٹ نہ کر سکے۔غیر قانونی طور پر  بنائے جانے والے سیگریٹوں کو پکڑیں گے  اور ان پر بندش لگائی جائے گی۔ وفاقی وزیر برائے  خزانہ پاکستان  شوکت ترین کا کہنا تھا  کہ ہماری حکومت سے پہلے ٹائروں کی خرید و فروخت  پر بہت زیادہ ا سمگلنگ تھی مگر پی ٹی آئی  حکومت نے سمگلنگ کی روک تھام کی  اور اس پر ٹیکس کی شرح  میں اضافہ کیا گیا  ۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ڈیل کے بعد تیل کی قیمتیں بہت کم ہوں گی۔ سعودی عریبیہ کے ساتھ تیل کے حوالے سے معاملات طے ہو چکے ہیں ۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ قیمتیں قابو کرنے کیلئے زرعی پیداوارمیں اضافہ ناگزیرہے۔ کسان کواستحصال سے بچانے کیلئے مربوط نظام لارہے ہیں۔ نئے کولڈ سٹوریج بنائے جائیں گے۔ سبسڈی کا زیادہ استعمال توانائی کے شعبے میں ہوتا ہے،  ڈائریکٹ ٹیکس دینے والوں کیلئے انعامی سکیم متعارف کروا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس چھوٹ کے باعث چھوٹی گاڑیاں سستی ہوں جائیں گی۔ آئی ایم ایف پروگرام سے نکلے نہیں ہیں- مذاکرات جاری ہیں۔ ہم منی بجٹ نہیں لائیں گے۔ تنخواہوں میں اضافہ سرکاری ملازمین کاحق ہے، مہنگائی کے مقابلےمیں تنخواہوں میں زیادہ اضافہ کی ضرورت ہے۔

جائیداد کی خرید و فروخت سے آمدنی پر عائد بلاک ٹیکسیشن ختم کر دیا گیا۔

https://www.news38960.com
Government Apna Ghar Scheme

اسلام آباد (نیوز اپڈیٹ) وفاقی حکومت نے بجٹ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت سے حاصل شدہ آمدنی پر بلاک ٹیکسیشن ختم کرکے معمول کے مطابق ٹیکس عائد کردیئے ہیں۔ اور اسٹاک مارکیٹ کی ممبر شپ پربھی ٹیکس کی چھوٹ دے دی ہے۔

نیوز اپڈیٹ کے ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت نے حصص کی فروخت پر عائد کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح 15٪ سے کم کرکے ساڑھے 12 ٪ کردی اور اب فنانس میں تجویز کردہ ترامیم کے مطابق رئیل سٹیٹ سیکٹر میں پراپرٹی انکم کی بلاک ٹیکسیشن ختم کرکے معمول کی ٹیکس رجیم لاگو کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ اس تجویز کے مطابق غیر منقولہ جائیداد کی فروخت پر دو کروڑ روپے سے زائد کے کیپٹل گین پر ٹیکس کی شرح کم کردی گئی۔  اسی طرح سود کی مد میں 50 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر ٹیکس کی شرح بھی کم کی جارہی ہے۔

کرائے کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی پر بھی ٹیکس۔ جائیداد کی خرید و فروخت پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو بھی سٹریم لائن کردیا گیا۔ پراپرٹی کی فروخت پر ٹیکس کے لیے حاصل ہونے والے گین کی حد بڑھا کر 50 لاکھ کردی گئی ہے اور جائیداد کی فروخت پر 50 لاکھ روپے سے زائد کے گین پر ٹیکس لاگو ہوگا۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کیلئے "میر ی گاڑی سکیم" متعارف کروا دی

https://www.news38960.com
National Budget of Pakistan

 
اسلام آباد(نیوز اپڈیٹ) وفاقی حکومت نے بجٹ برائے سال 2021-22  میں عوام کے لئے "میر ی گاڑی سکیم" متعارف کروادی ہے۔ جس کے تحت 850 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی گئی ہے۔

ذرائع کےمطابق وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ برائے آئندہ مالی سال پیش کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ خصوصی ٹیکنالوجی کے اس دورمیں صنعتوں کو مشینری کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی جا رہی ہے۔ حکومت نے متعارف کردہ سکیم کے تحت 850 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی ہے اور پہلے سے بننے والی گاڑیوں اور نئے ماڈل پر ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کی جانب سے متعارف کراوئی گئی "میری گاڑی سکیم" کا سب سے زیادہ فائدہ کم آمدنی والے لوگوں کو ہوگا جن میں اساتذہ اور دیگر پروفیشنل لوگ شامل ہیں۔ اس سکیم کے تحت تنخواہ دار طبقہ آسانی سے اپنی باعزت سواری خرید سکے گا۔

No comments:

Post a Comment