حکومتِ برطانیہ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی ویزہ توسیع کی درخواست مستردکردی
برطانیہ کے اس فیصلے کےپیشِ نظر مسلم لیگ (ن
)کے قائدنواز شریف کو
برطانیہ سے نکالے جانے کااندیشہ
لندن (نیوزاپڈیٹ) حکومتِ برطانیہ
نےسابق وزیرِاعظم پاکستان نوازشریف کی جانب سے دی گئی ویزہ توسیع کی درخواست کو
مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ میاں نواز شریف علاج کے لیے بر طانیہ میں موجود ہیں ، برطانوی حکومت کی جانب سے
درخواست مسترد کیے جانے پر انھیں سخت دھچکا لگا ہے۔
درخواست میں سابق وزیرِاعظم
نے یہ مؤقف اختیارکیا تھا کہ وہ سخت قلیل
ہیں جس کی بنا پر انھیں لندن میں مزید قیام کرنے کی مہلت دی جائے۔ لیکن کل مؤرخہ 5 اگست کوحکومتِ
برطانیہ نے ویزہ میں توسیع کی بجائے انھیں اگلےچند دنوں میں برطانیہ چھوڑنے کی ہدایت
کی تھی ۔
نیوزاپڈیٹ کے ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیرِاعظم کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی برطانیہ میں رہنے کے لیےان کے پاس دو طریقےموجود ہیں۔ ایک یہ کہ وہ حکومتِ برطانیہ کو اس فیصلے پر نظرِثانی کی درخواست دیں، اوراگر یہ درخواست بھی نامنظور ہو جائے تو میاں نواز شریف اس حکومتی فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں۔لیکن اگربرطانوی عدالت بھی ان کے حق میں فیصلہ نہیں دیتی تو پھر سابق وزیرِاعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کے لیے بہت مشکل کھڑی ہو جائیگی اور انھیں ہر حالت میں برطانیہ سے نکلنا ہو گا۔ آئینی ماہرین نے بتایا ہے کہ حکومتِ برطانیہ کے فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر کرنے اور پھر ان اپیلوں پر فیصلہ آنے میں تین سے چار ماہ کا عرصہ درکار ہو گا، اور اس عرصے کو دوران قائد مسلم لیگ (ن) کو برطانیہ سے نکالا نہیں جا سکتا۔
یاد رہے کہ میاں محمدنوازشریف
کےپاسپورٹ کی میعاد رواں سال فروری کی سولہ تاریخ سے ختم ہوچکی ہے۔ اس لیے انہیں دنیا میں کسی دوسرے ملک کےسفر کیلئے
حکومتِ پاکستان کی جانب سےاجازت نامے کی ضرورت ہوگی۔ یہاں یہ واضح رہےکہ میاں محمدنوازشریف
قائدمسلم لیگ (ن) کو لاہورہائیکورٹ کی جانب سے سنہ2019 کے نومبر کے مہینے چار ہفتوں کے لیے لندن جانے
کی اجازت دی تھی، لیکن قائد نون
لیگ چار ہفتوں کی بجائے دو سال گزرنے کے باوجود بھی برطانیہ میں مقیم ہیں اور ابھی
تک انھوں نے اپنا علاج بھی شروع نہیں کروایا اور نہ کسی اسپتال میں داخل رہے ہیں۔ جبکہ حکومتی ذرائع کا نوازشریف کے اس اقدام پر الزام لگاتے ہوئے
کہنا تھاکہ وہ علاج کو بہانہ بنا کر پاکستانی قوم کو چکما دے کر لندن میں براجمان
ہیں۔
ہندوستان کی طرف سےسابق وزیرِاعظم پاکستان میاں نواز شریف کو پناہ دینےکی پیش کش کاخدشہ
لندن کی جانب سے میاں نواز شریف کے ویزہ میں توسیع نہ ملنےپر انڈیا فائدہ اٹھا سکتا ہے،مگر امکان ہے کہ قائد مسلم لیگ (ن) بھارتی پیش کش مسترد کر دیں گے۔( سینئر قانون دان اعتزاز احسن)
لندن (نیوزاپڈیٹ) انڈیا کی طرف
سےمیاں محمد نواز شریف کو پناہ دینے کی پیش کش کا امکان ظاہر
کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیرِاعظم پاکستان میاں نواز شریف کی ویزہ میں
توسیع کے لیے دی گئی درخواست حکومتِ برطانیہ کی جانب
سے مسترد ہونے کے بعدپاکستان کےمشہور اور سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ میاں صاحب کے پاس اس وقت پاکستانی پاسپورٹ
موجود نہیں ہے، لہٰذا میاں صاحب کے لیے کسی دوسرے ملک کا سفر کرنا بہت مشکل ہے۔
![]() |
Indian PM Modi and Nawaz Sharif |
البتہ اگر کوئی ملک خاص طور
پرداخلے کی اجازت دے تو پھرسابق وزیرِاعظم
پاکستان بغیرپاکستانی سفری دستاویزات کے بھی اس ملک کا سفر کر سکتے ہیں، کیونکہ میاں
محمد نواز شریف جب بھی وزیرِاعظم بنے تو انھوں
نے بہت سے ممالک کے حکمرانوں سے نجی تعلقات قائم کیےتھے جس کی بنا پر انھیں سعودی عرب یا کسی بھی دوسرے ملک میں داخلے کی اجازت مل سکتی ہے۔
اعتزاز احسن خدشہ ظاہر کیا ہے کہ
ہندوستان بھی میاں صاحب کو پناہ دینے کی آفر کر سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ
انڈیا موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھا تے
ہوئے اپنی کوئی نہ کوئی چال ضرور چلے
گا مگر قوّی امکان ہےکہ تین بار بنے سابق
پاکستانی وزیرِاعظم ہندوستان کی چال
کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
سینئرقانون دان کا مزیدکہنا تھا کہ حکومتِ
برطانیہ کی جانب سے میاں صاحب کی ویزہ
توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد بھی ان کے پاس دو طرح کی چوائسز موجود ہیں، فیصلے کیخلاف عدالت میں اپیل کرنے کا حق استعمال
کرنے کی صورت میں میاں صاحب کو مزید3 سے 4 مہینوں کی لندن میں قیام کرنے کی اجازت ملنے کا امکان
موجود ہے۔ قائد مسلم لیگ (ن) برطانوی امیگریشن حکام اور پھربرطانوی عدالت سے بھی رُجوع کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ آئینی ماہرین نے
بتایا ہے کہ ویزہ درخواست مستردہونے کے
فیصلے کیخلاف کی گئی اپیلوں کا فیصلہ بھی میاں نواز شریف کےخلاف آتا ہےتوحکومتِ
برطانیہ انھیں ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دے
گی۔ البتہ حکومتِ برطانیہ کے فیصلے کے تحت مقررہ مدت میں ملک نہ چھوڑنے کی صورت میں نوازشریف
کو برطانوی آئین کے تحت گرفتار کیا جا
سکتا ہے۔
وزیر داخلہ پاکستان شیخ رشید احمدنےمیاں نواز شریف کو چوبیس گھنٹوں میں سفری دستاویزات جاری کرنے کی پیش کش کر دی
اگر قائد ن لیگ میاں محمد نواز شریف اپنے وطن آنا چاہتے ہیں تو انہیں نہ صرف فوری سفری دستاویزات مہیا کی جائیں گی بلکہ مکمل طور پراسکیورٹی بھی دی جائے گی، (وزیرِداخلہ شیخ رشید احمد)
لندن (نیوزاپڈیٹ) وزیر داخلہ پاکستان
شیخ رشیداحمدنے کہا ہے کہ اگر میا ں نواز شریف پاکستان
آئیں تو انھیں چوبیس گھنٹوں میں پاسپورٹ جاری کر دیا جائیگا ۔ذرائع کے مطابق شیخ
رشیدنےقائد مسلم لیگ(ن) کی ویزہ توسیع کی درخواست مسترد ہونے پر بیان جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں
کیا کرنا ہے، ان کا پاسپورٹ سولہ فروری سنہ
2019سے زائدالمیعادہو چکا ہے۔
وزیرِداخلہ کا مزید کہنا تھا
کہ ملک واپسی پر نواز شریف کو سکیورٹی بھی
مہیا کی جائے گی،مگرانھیں گرفتار بھی کیا جائیگا۔ اب آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے کہ میاں صاحب کیا فیصلہ کرتے ہیں ۔
![]() |
Shabaz Gill statement regarding visa extension of Nawaz Sharif |
No comments:
Post a Comment