ماحولیات پر وزیرِاعظم عمران خان کا خصوصی خطاب، عوامی توّجہ کا مرکز
![]() |
PM Imran Khan delivering lecture on environment |
وزیرِاعظم پاکستان عمران احمد خان نیازی نے دُنیا کے امیر ممالک سے موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں کی امداد کرنے کی اپیل کردی
اسلام آباد(نیوز اپڈیٹ) وزیرِ اعظم پاکستان نے امیر ملکوں سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے متاثرہ ملکوںکیامداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے امیر ممالک کوغریب ملکوں کے ماحول کو بہتر کرنے کے لیے ہمیشہ مدد کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے عالمی دن پر دارالحکومت اسلام آباد کنونشن سینٹر میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی میزبانی میں منعقدخصوصی تقریب سے وزیرِاعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران احمد خان نیازی نےخطاب کیا اور کہا کہ ہمارے ملک کا آدھا پیسہ تو قرضوں کی قسطوں کی واپسی کی مدمیں چلا جاتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی اس چیز کو تسلیم کیا تھا کہ دنیا کے امیر ممالک کویہ ذمہ داری لینی چاہیے اور اسے احسن طریقے سے نبھانی چاہیے۔
وزیرِاعظم جمہوریہ پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک پاکستانی قوم کو یہ احساس نہیں ہوگا کہ یہ سب ہم بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کر رہے ہیں تب تک ہم کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں پائیں گے۔ مدرسوں اور سکولوں میں بچوں کو بتایا جانا چاہیے کہ درختوں کی ہماری زندگی میں کیا اہمیت ہے۔ ہم دس ارب درخت لگانے میں کامیاب ہوگئے تو اس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ آج پنجاب (لاہور) میں آلودگی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، حکومت پاکستان اکیلی کچھ نہیں کر سکتی جب تک کہ عوام مل کر ساتھ نہ دے۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی متعلق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ چائینہ میں تو یہ مسئلہ پایا جاتا ہے کہ ان کے لوگ بوڑھے ہو رہے ہیں، جس کی بنا پر انھوں نے یہ فیصلہ لیا کہ بچے زیادہ سے زیادہ پیدا کیے جائیں، مگر ہمارے ملک میں کہا جاتا ہے کہ بچے کم پیدا کیے جائیں، پاکستانی آبادی میں زیادہ حصہ جوان لڑکوں کا ہے، جبکہ بھوکے لوگ ماحول کی پرواہ نہیں کریں گے، مثال کے طور پر اگر میں بھوک سے مر رہا ہوں گا تو مجھے کیا ملک میں درختوں کولگایا جائے یا نہ لگایا جائے۔
No comments:
Post a Comment