اسلامی
جمہوریہ پاکستانآئندہ
برس چار ممالک کی ٹیموں کی میزبانی کرے گا
اسلامی جمہوریہ پاکستان کی کرکٹ سیریز سنہ2022 میں ملک میں ہی کھیلی جائیں گی۔ پاکستان اگلے سال آسٹریلیا، برطانیہ ، ویسٹ انڈیز اور نیوزی
لینڈ کی میزبانی کرے گا۔
ابوظہبی (نیوز اپڈیٹ) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ جناب احسان مانی صاحب نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کرکٹ تماشائیوں کے بغیربہت بے رونق تھی۔
پاکستان سپر لیگ (چھ) کے پہلے چودہ میچ رواں سال سنہ2021ء فروری اور مارچ میں کراچی نیشنل
سٹیڈیم میں ہوئے تھےجن میں تماشائیوں کو
اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت نہیں ملی تھی جبکہ پاکستان سُپر لیگ (پی۔ایس۔ایل) کےباقی بیسوں میچ اِسی مہینےابوظہبی
میں ہوئے تھے۔
ابو ظہبی کے گراؤنڈ میں بھی تماشائیوں کے داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کا مزیدکہنا تھا کوئی بھی کھیل تماشائیوں کے بغیر ادھوراہی ہوتا ہے۔جس میچ میں
تماشائی (شائقین) نہ ہوں وہمکمل نہیں ہوتا۔ احسان
مانی چیئرمین کا مزید کہنا تھاکہ یُو۔اے۔ای (ابوظہبی) میں
ہونے والے میچوں میں تماشائیوں کی کمی کو بہت شدت سے محسوس کیا گیا تھا۔
چیئرمین پی۔سی۔بی نے اس بات کی
یقین دہانی کروائی کہ اگلےسال سنہ 2022ء میں پی۔ایس۔ایل کے تمام میچ اسلامی
جمہوریہ پاکستان میں ہی ہوں
گے اور ان میچز کے دوران شائقین پر اسٹیڈیم کے اندر داخلے پر پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ پاکستان احسان مانی
نے کہا کہ اگلے برس سنہ 2022 ء میں ہونے والی پاکستان سپر لیگ کرکٹ کی منصوبہ بندی کا باقاعدہ آغاز رواں سال سنہ2021ء جولائی
سے شروع ہو جائیگا جسے اسی سال کے آخر میں حتمی شکل دی جائیگی۔
ایسا کرنے کا صرف اور صرف یہ مقصد ہے کہ
شائقینِ کرکٹ لیگ کے شیڈول سے بروقت آگاہ
ہو سکیں۔
چیئرمین کرکٹ بورڈ پاکستان کے مطابق کرکٹ کے دیوانوں (شائقین) نےسپر لیگ سنہ 2019ء میں لیگ کے باقی آٹھ (8) میچوں میں جس ولولے و اشتیاق سے شرکت کی
تھی اس سے تمام دنیا میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا
مثبت پہلو اجاگر ہوا تھا۔
پاکستانی شائقین ِکرکٹ کےاسی جوش و ولولے نے بنگلہ
دیشی کھلاڑیوں کو تقریباً 1 دہائی کے بعداسلامی جمہوریہ پاکستان کا دورہ کرنے پر مجبور
کیا۔ چیئرمین پی سی بی کا اس موقع پر کہنا تھا
کہ وہ بہت زیادہ پُرامید ہیں کہ جیسے پاکستانی قوم نےکووِڈ-19سے نجات حاصل کی
ہے بالکل اسی طرح ہم بہترین قومی یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے تا کہ آئندہ کرکٹ کی تمام سیریز ملک میں ہی کھیلی جائیں ۔
احسان مانی نے کہا آئندہ برس
اسلامی جمہوریہ پاکستان آسٹریلیا ، ویسٹ انڈیز ، انگلینڈاور نیوزی لینڈ کی میزبانی کرے گا جس سے پاکستان میں کھیلوں کی صنعت کوفروغ ملے گا اور ہمارےنوجوانوں کے اسپورٹس
اسپرٹ میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔چیئرمین نےپاکستانی کرکٹ
بورڈ کے تمام اسٹاف، سپورٹس کونسل ابوظہبی، کرکٹ بورڈ متحدہ عرب امارات اور ابوظہبی کے
حکمرانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ان سب کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان سپر
لیگ کامیاب ہوئی ۔
انہون نے پی ایس ایل میں کھیلنے واے تمام کھلاڑیوں کے شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں سے کورونا وباء کی تمام ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل کیا اور ابوظہبی
میں ہونے والے تمام میچوں میں کسی قسم کی خلاف ورزی
دیکھنے میں نہیں آئی ۔ احسان مانی کا مزید کہنا تھا کہ وہ فرنچائز مالکان کا بھی بھرپور شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں
نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہر فیصلے کو
سراہا۔ دوسری جانب بورڈ کے تعاون کو سراہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہر صورت میں
پی ایس ایل اور کرکٹ کے کھیل کی سالمیت کا محافظ رہے گا۔
احسان مانی چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو تین برس کی توسیع ملنے کا قوّی امکان
![]() |
Extension in Chairmanship Ehsan Mani |
چیئرمین پی سی بی نےمزیدتین سال کے لیے کام کرنے کی حامی بھر لی،
دوسری جانب وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے انہیں
بورڈ کے کام کو مزید جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی خاص
ہدایت پر ہی پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا
ملک میں انعقاد ممکن ہوا تھا۔ واضح
رہے کہ رواں سال کے آغاز میں جنوبی افریقہ کی ٹیم نے چودہ برس بعد پاکستان میں کرکٹ کھیلی، جبکہ برطانیہ کی کرکٹ ٹیم سولہ برسوں میں پہلی باربین الاقوامی کرکٹ میچز کھیلنے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ انگلینڈ
کی ٹیم ٹونٹی
ٹونٹی ورلڈ کپ سے پہلے رواں
سال اکتوبر کے مہینے میں کراچی پہنچے گی جہاں ٹونٹی
ٹونٹی کےدو میچ کھیلے جائیں گے۔ دوسری طرف اُمید ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی تقریباً اٹھارہ
برس بعد پاکستان کا دورہ کرے گی۔
کرکٹر فاسٹ بائولر حسن علی نے مجھ سے معذرت کر لی ہے، میں نے اسے گلے بھی لگایا ہے۔ ( یونس خان)
![]() |
Younas Khan Former Cricket Coach |
ان کا مزید کہنا تھا کہا انھوں نے کبھی بھی بڑے عہدوں جاب کے لئے بورڈ کا رخ نہیں کیا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نےانھیں خود بیٹنگ کوچ کے لئے پیشکش کی تھی۔ یہاں یہ بات یاد رہے کہ کرکٹر یونس خان اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے چند روزپہلے اپنی اپنی راہیں جدا کرلی تھیں۔ یونس خان نے سنہ 2000ء سے 2017ء تک محیط اپنے ٹیسٹ میچزمیں 118 میچوں میں 52 سے زیادہ کی اوسط کے ساتھ 10099 رنز بنائے تھے جبکہ سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے سنہ 2009ء میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 313اسکور کی اننگز ان کے کیرئیر کی ٹاپ اننگز قرار پائی تھی جس سے انھیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ مزید برآں اِسلامی جمہوریہ پاکستان سنہ 2009ء میں جبٹی ٹونٹی کرکٹ چیمپئن بنا تھا تب کرکٹر یونس خان پاکستانی ٹیم کے لئے کپتان کے بڑے عہدے پر فائز تھے۔
No comments:
Post a Comment