سابق وزیرِاعظم عمران خان نے لانگ مارچ کا باقاعدہ اعلان کردیا - News Update

News Update

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Tuesday, October 25, 2022

سابق وزیرِاعظم عمران خان نے لانگ مارچ کا باقاعدہ اعلان کردیا

جمعۃ المبارک سے لبرٹی چوک لاہور سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی شروعات ہو گی : چئیرمین پی ٹی آئی عمران احمد خان 

https://www.news38960.com/
FORMER PM IMRAN KHAN HAS ANNOUNCED THE DATE OF LONG MARCH

لاہور( نیوز اپڈیٹ) سابق وزیرِ اعظم و چئیرمین  پی ٹی آئی عمران احمد خان نیازی کی جانب سے  رواں ماہ  28اکتوبر بروز جمعۃالمبارک سے لانگ مارچ کا باقاعدہ  طور پر آغاز کا  اعلان کر دیا گیا گیا ہے۔  انھوں نے  وزیراعلیٰ ایوانِ پنجاب میں صحافیوں  سے دورانِ  گفتگو کہا کہ ہم نے بروز جمعۃ المبارک سے لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ لے لیا ہے اور پاکستان کے دل لاہور کے لبرٹی چوک سے لانگ مارچکا آغاز کیا جائیگا۔

 

سابق وزیرِاعظم عمران احمد خان نے کہا کہ اُنھیں  غیر ذمہ داری کا لقاب دیا گیا۔ مختلف حلقوں کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان  مُشکل گھڑی سے گزر رہا اور اس مشکل ٹائم میں لانگ مارچ کا سوچ رہے ہیں، تو میں بتانا چاہتا ہوں کہ جب ہماری پارٹی کو حکومت ملی  تھی تو اسوقت پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔  ملک سب سے بڑے بحران کا شکار تھا ۔قومی معیشت روز بروز گراٹ کا شکار تھی ، ملی سطح پر کوئی ریزرو موجود نہیں تھے ۔

 

 ملکی معشیت کو گرانے میں رہی سہی کسر کورونا وباء نے نکال دی۔مگر ان تما م تر مشکلوں کے باوجود ہم نے قومی معیشت کو سہارا دئیے رکھا اور فیول پرائسز کو بھی  قابو میں رکھا۔ ہم نے کافی حد تک بجلی کے بحران پر بھی قابو پا لیا تھا اور بجلی کے اخراجات لوگوں ی پہنچ سے باہر نہیں کونے دئیے۔ چئیرمین تحریکِ انصاف نے مزید کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں  مولانا  فضل الرحمان نے 2 مارچ  ہماری حکومت کے خلاف کیے جبکہ ایک مارچ  بلاول زداری کی جانب سے بھی کیا گیا۔ مریم نواز ایک لانگ مارچکرنے کی بھر پور کوشش کی تھی  جو بمشکل گجرخان تک ہی کامیاب ہو سکا ۔ اسوقت بھی ملکی  معاشی حالات مختلف وجوہات کی بناء پر موزوں نہیں تھے مگر یہ تمام لانگ مارچ میرے خلاف کیے گئے۔

No comments:

Post a Comment