بارش اور سیلابی ریلوں کے سبب ہر جگہ دریائے سندھ کی منظر کشی، وزیرِاعظم کا دورہِ سکھر
![]() |
Prime Minister Visits Flooded Area in Sukkur, Sindh |
سکھر (نیوز اپڈیٹ) وزیر اعظم پاکستان نے آج سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا زمینی اور فضائی دورہ کیا ، وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ کے تمام علاقے دریائے سندھ کا منطر پیش کر رہے تھے۔ جہاں جہاں نگاہ جاتی ہے پانی ہی پانی نظر آتا ہے۔
واضح رہے کہ سیلابی صورتحال کے باوجود وزیر اعظم شہباز شریف کا سکھر پہنچے پر وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا ، جبکہ وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کے ساتھ کیہل داس کوہستان، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق دورے میں شامل تھے۔
وزیرِاعظم شہبازشریف کو سندھ انتظامیہ کی جانب سے بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تباہ ہونے والی بستیوں اور فصلوں پر بریفنگ دی گئی ۔ کپاس گنا اور دیگر اجناس کی فصلوں کو تباہ کن نقصان پہنچا ہے۔ حکومت ِ سندھ کی جانب سے 43فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جنکی وساطت سےمتا ثرہ لوگوں میں ادویات اور خوراک تقسیم کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کی سیلاب کی تباہ کاریوں سے مویشیوں کو بہت زیاہ نقصان پہنچا ہے، جس سے بڑی تعداد میں جانوروں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔دوسری جانب دیہاتوں میں موجود پانی کی وجہ سے لوگ سخت مشکل میں ہیں ۔ دیہاتوں سے پانی نکالنا سندھ اور وفاقی حکومت کے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے۔
اس دورے کے دوران وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے حکومتی کوششوں کو بڑے پیمانے پر سراہتے ہوئے سیلاب سے متاثرین خاندانوں کو دس لاکھ فی خاندان دینے کا اعلان کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ صرف اعلانات ہیں یا حقیقی طور پر بھی لوگوں کی امدا کی جائیگی۔
دوسری جانب تنظیم منہاج القرآن کے کارکن بڑے پیمانے پر گھر گھر جا کر لوگوں کو کھانا، کپڑے ، ادویات اور دیگر گروسری کا سامان مہیا کر رہے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے کارکنوں اور تمام رہنماؤں کو سیلاب سے متاثرین افراد کی فوری مدد کے لیے ہدایت کر دی ہے۔
No comments:
Post a Comment