مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچانے والے مصنف سلمان رشدی پر حملہ - News Update

News Update

News Update website provides current affairs update about Pakistan and foreign countries. We are also providing fast information regarding latest jobs opportunities. Our aim is to provide you authenticated information round the clock.

Friday, August 12, 2022

مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچانے والے مصنف سلمان رشدی پر حملہ

سلمان رشدی: مصنف پر اسٹیج پر حملہ کرنے والا شخص گرفتار

https://www.news38960.com
 Salman Rushdie Attacked On Stage In New York 

"دی سٹینک ورسز" (The Satanic Verses) کے مصنف سلمان رشدی پر ریاست نیویارک میں اسٹیج پر حملہ کیا گیا ہے۔

75 سالہ بکر پرائز جیتنے والا اس وقت چوٹاکوا انسٹی ٹیوشن میں ایک تقریب سے خطاب کر رہا تھا۔ نیویارک سٹیٹ پولیس نے کہا کہ ایک مشتبہ شخص سٹیج پر بھاگا اور اس نے  رشدی اور ایک انٹرویو لینے والے پر حملہ کر دیا۔ پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "رشدی کی گردن پر چھری کے وار سے زخم لگا ہے۔"

مصنف کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے مقامی ہسپتال پہنچایا گیا۔ اس کی حالت فی الحال معلوم نہیں ہے۔ انٹرویو لینے والے ہنری ریز کو بھی سر میں معمولی چوٹ آئی۔ مسٹر ریز ایک غیر منافع بخش ادارے کے شریک بانی ہیں جو جلاوطن مصنفین کو پناہ گاہ فراہم کرتا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔

ہندوستانی نژاد ناول نگار نے 1981 میں مڈ نائٹ چلڈرن سے شہرت حاصل کی، جس کی صرف برطانیہ میں دس لاکھ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوئیں تھیں۔ لیکن مصنف سلمان رشدی کی چوتھی کتاب "دی سٹینک ورسز" (The Satanic Verses) سنہ 1988ء  میں شائع ہوئی  جس کی وجہ سے رشدی کو موت کے خوف کے سبب  اسے نو سال تک  روپوش رہنا  پڑا۔

مسلمانوں میں اس ناول کے اندر  توہین آمیز مواد کی وجہ سے مصنف رشدی کے خلاف  غم و غصہ پایا جاتا ہے، جبکہ  چندممالک میں اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔کتاب کی اشاعت کے ایک سال بعد، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے رشدی کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا اور3 ملین ڈالر انعام کی پیشکش کی تھی۔

اس کی اشاعت کے بعد ہونے والے تشدد میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، جن میں اس کتاب کے کئی  مترجم بھی شامل تھے۔ یاد رہے کہ اس کتاب کے مصنف رشدی جو کہ برطانوی اور امریکی شہریت کا حامل ہے  کی وجہ سے مسلمانوں کے دلوں پر کاری  ضرب لگائی گئی تھی۔

ہمارے ذرائع کے رابطہ کرنے پر تنظیم کے سائٹ پر موجود پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔پنڈال میں موجود ایک فنکار نے بتایا کہ آج صبح اس کے ایمفی تھیٹر کے اندر حملہ ہونے تک ریہرسل معمول کے مطابق چل رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سے یہ مقام بند کر دیا  گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment